كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ التَّسْبِيحُ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنْ الْوِتْرِ وَذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى سُفْيَانَ فِيهِ سكت عنه الشيخ الألباني أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي عَامِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
وترسے فارغ ہونے کےبعدتسبیح اور اس حدیث میں سفیان پر اختلاف
حضرت سعید بن عبدالرحمن بن ابزیٰ سے منقول ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وتر (میں یہ تین سورتیں) پڑھتے تھے۔۔۔ پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔
تشریح :
امام نسائی رحمہ اللہ نے سندوں کا اختلاف ظاہر کرنے کے لیے اس حدیث کو چھ دفعہ ذکر کیا جس کی تفصیل سندیں دیکھ کر ہی معلوم ہوسکتی ہے، مثلاً: آخری سند میں صحابی کا واسطہ نہیں جبکہ باقی سندوں میں صحابی کا واسطہ ہے، وغیرہ۔
امام نسائی رحمہ اللہ نے سندوں کا اختلاف ظاہر کرنے کے لیے اس حدیث کو چھ دفعہ ذکر کیا جس کی تفصیل سندیں دیکھ کر ہی معلوم ہوسکتی ہے، مثلاً: آخری سند میں صحابی کا واسطہ نہیں جبکہ باقی سندوں میں صحابی کا واسطہ ہے، وغیرہ۔