كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ التَّسْبِيحُ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنْ الْوِتْرِ وَذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى سُفْيَانَ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ فَإِذَا فَرَغَ قَالَ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ أَرْسَلَهُ هِشَامٌ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل وترسے فارغ ہونے کےبعدتسبیح اور اس حدیث میں سفیان پر اختلاف حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی نماز میں (سبح اسم ربک الاعلیٰ)، (قل یایھا الکفرون) اور (قل ھواللہ احد) پڑھا کرتے تھے اور جب فارغ ہوتے تو [سبحان الملک القدوس] کہتے۔ (قتادہ کے شاگرد) ہشام نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے (یعنی براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔ اس میں صحابی عبدالرحمن بن ابزیٰ کا ذکر نہیں کیا۔)