سنن النسائي - حدیث 1750

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَاب قَدْرِ السَّجْدَةِ بَعْدَ الْوِتْرِ صحيح أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثٌ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَفْرُغَ مِنْ صَلَاةِ الْعِشَاءِ إِلَى الْفَجْرِ بِاللَّيْلِ سِوَى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ وَيَسْجُدُ قَدْرَ مَا يَقْرَأُ أَحَدُكُمْ خَمْسِينَ آيَةً

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1750

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل نمازوتر کے بعد سجدے کی مقد ار حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد فجر تک رات میں، فجر کی دو سنتوں کے علاوہ، گیارہ رکعت پڑھا کرتے تھے اور آپ اتنا لمبا سجدہ کرتے تھے کہ تم میں سے ایک شخص پچاس آیات پڑھ سکتا تھا۔
تشریح : حدیث میں یہ صراحت نہیں کہ یہ سجدہ وتر سے فراغت کے بعد ہوتا تھا جیسا کہ مصنف رحمہ اللہ نے سمجھا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ رات کی نماز میں کیے جانے والے سجدوں کی طوالت کا ذکر ہے۔ صحیح بخاری میں یہ روایت تفصیل سے آئی ہے۔ اس میں یہ وضاحت ہے کہ یہ قیام اللیل کے سجدوں کی بات ہے نہ کہ وتر کے بعد کی۔ اس کے الفاظ یہ ہیں: [کان یصلی احدی عشرۃ رکعا، کانت تلک صلاتہ، یسجد السجدۃ من ذلک قدر مایقرا احدکم خمسین آی قبل ان یرفع راسہ۔۔۔] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (رات کے وقت) گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے۔ آپ کی (رات کی) نماز یہی تھی۔ آپ اس نماز میں سجدہ اتنا (طویل) کرتے کہ آپ کے سرمبارک اٹھانے سے پہلے تم میں سے کوئی پچاس آیات پڑھ لے۔‘‘ (صحیح البخاری، التہجد، حدیث: ۱۱۲۳) اسی لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر [باب طول السجود فی قیام اللیل] کے نام سے عنوان قائم کیا ہے۔ حدیث میں یہ صراحت نہیں کہ یہ سجدہ وتر سے فراغت کے بعد ہوتا تھا جیسا کہ مصنف رحمہ اللہ نے سمجھا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ رات کی نماز میں کیے جانے والے سجدوں کی طوالت کا ذکر ہے۔ صحیح بخاری میں یہ روایت تفصیل سے آئی ہے۔ اس میں یہ وضاحت ہے کہ یہ قیام اللیل کے سجدوں کی بات ہے نہ کہ وتر کے بعد کی۔ اس کے الفاظ یہ ہیں: [کان یصلی احدی عشرۃ رکعا، کانت تلک صلاتہ، یسجد السجدۃ من ذلک قدر مایقرا احدکم خمسین آی قبل ان یرفع راسہ۔۔۔] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (رات کے وقت) گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے۔ آپ کی (رات کی) نماز یہی تھی۔ آپ اس نماز میں سجدہ اتنا (طویل) کرتے کہ آپ کے سرمبارک اٹھانے سے پہلے تم میں سے کوئی پچاس آیات پڑھ لے۔‘‘ (صحیح البخاری، التہجد، حدیث: ۱۱۲۳) اسی لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر [باب طول السجود فی قیام اللیل] کے نام سے عنوان قائم کیا ہے۔