كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى شُعْبَةَ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ ابْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ فَإِذَا فَرَغَ مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
قراءت وتر کی روایت میں شعبہ کے شاگردوں کا اختلاف
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتروں میں (سبح اسم ربک الاعلیٰ)، (قل یایھا الکفرون) اور (قل ھواللہ احد) پڑھتے تھے اور جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین دفعہ [سبحان الملک القدوس] پڑھتے۔
تشریح :
مالک بن مغول سے اس روایت کو بیان کرنے والے شعیب بن حرب اور یحییٰ بن آدم ہیں۔ یحییٰ بن آدم نے زبید اور ابن ابزیٰ کے درمیان ذرّ کا واسطہ ذکر کیا ہے جبکہ شعیب بن حرب نے یہ واسطہ ذکر نہیں کیا، نیز یحییٰ بن آدم نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے، یعنی صحابی عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ کا ذکر نہیں کیا جبکہ شعیب نے ان کا ذکر کیا ہے۔
مالک بن مغول سے اس روایت کو بیان کرنے والے شعیب بن حرب اور یحییٰ بن آدم ہیں۔ یحییٰ بن آدم نے زبید اور ابن ابزیٰ کے درمیان ذرّ کا واسطہ ذکر کیا ہے جبکہ شعیب بن حرب نے یہ واسطہ ذکر نہیں کیا، نیز یحییٰ بن آدم نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے، یعنی صحابی عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ کا ذکر نہیں کیا جبکہ شعیب نے ان کا ذکر کیا ہے۔