كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى شُعْبَةَ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ وَزُبَيْدٍ عَنْ ذَرٍّ عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَكَانَ يَقُولُ إِذَا سَلَّمَ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ثَلَاثًا وَيَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالثَّالِثَةِ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
قراءت وتر کی روایت میں شعبہ کے شاگردوں کا اختلاف
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر نماز میں (سبح اسم ربک الاعلیٰ)، (قل یایھاالکفرون) اور (قل ھواللہ احد) (سورتیں) پڑھا کرتے تھے اور جب سلام پھیرتے تو تین دفعہ [سبحان الملک القدوس] کہتے اور تیسری دفعہ اپنی آواز کو مزید اونچا کردیتے تھے۔
تشریح :
ویسے تو تینوں دفعہ اونچی آواز سے پڑھتے تھے تبھی تو صحابہ کو پتا چلتا تھا کہ تین دفعہ پڑھا ہے مگر تیسری دفعہ اپنی صدائے حیات بخش کو مزید اونچا اور لمبا فرما دیتے تھے۔ (دیکھیے حدیث نمبر:۱۷۰۰، ۱۷۵۱)
ویسے تو تینوں دفعہ اونچی آواز سے پڑھتے تھے تبھی تو صحابہ کو پتا چلتا تھا کہ تین دفعہ پڑھا ہے مگر تیسری دفعہ اپنی صدائے حیات بخش کو مزید اونچا اور لمبا فرما دیتے تھے۔ (دیکھیے حدیث نمبر:۱۷۰۰، ۱۷۵۱)