سنن النسائي - حدیث 1731

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ الْقِرَاءَةِ فِي الْوِتْرِ صحيح أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ زُبَيْدٍ وَطَلْحَةَ عَنْ ذَرٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ خَالَفَهُمَا حُصَيْنٌ فَرَوَاهُ عَنْ ذَرٍّ عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1731

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل وتر میں ا یک اور قسم کی قراءت حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتروں میں (سبح اسم ربک الاعلیٰ)، (قل یایھا الکفرون) اور (قل ھواللہ احد) (سورتیں) پڑھا کرتے تھے۔ حصین نے زبید اور طلحہ کی مخالفت کی ہے اور اس روایت کو [عن ذر عن ابن عبدالرحمن بن ابزی عن ابیہ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم] کی سند سے بیان کیا ہے۔
تشریح : مخالفت سند میں ہے اور وہ اس طرح کہ حصین نے سند میں حضرت ابی بن کعب کا ذکر نہیں کیا جبکہ زبید اور طلحہ نے ان کا ذکر کیا ہے، یعنی زبید اور طلحہ اسے حضرت ابی بن کعب کی سند سے بناتے ہیں جبکہ حصین عبدالرحمن بن ابزیٰ کی۔ لیکن یہ کوئی تعارض نہیں، ممکن ہے عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ نے پہلے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے واسطے سے حدیث لی ہو، پھر براہ راست رسوکل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی سن لی ہو، اور دونوں طریقوں سے بیان کردی، غرض اس قسم کے ظاہری اخلاف سے صحت حدیث متاثر نہیں ہوتی۔ مخالفت سند میں ہے اور وہ اس طرح کہ حصین نے سند میں حضرت ابی بن کعب کا ذکر نہیں کیا جبکہ زبید اور طلحہ نے ان کا ذکر کیا ہے، یعنی زبید اور طلحہ اسے حضرت ابی بن کعب کی سند سے بناتے ہیں جبکہ حصین عبدالرحمن بن ابزیٰ کی۔ لیکن یہ کوئی تعارض نہیں، ممکن ہے عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ نے پہلے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے واسطے سے حدیث لی ہو، پھر براہ راست رسوکل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی سن لی ہو، اور دونوں طریقوں سے بیان کردی، غرض اس قسم کے ظاہری اخلاف سے صحت حدیث متاثر نہیں ہوتی۔