كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ كَيْفَ الْوِتْرُ بِتِسْعٍ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخَلَنْجِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ يَعْنِي مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُصَيْنُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّهُ وَفَدَ عَلَى أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ فَسَأَلَهَا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ كَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ ثَمَانَ رَكَعَاتٍ وَيُوتِرُ بِالتَّاسِعَةِ وَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ مُخْتَصَرٌ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل نووتر کیسے پڑ ھیں؟ حضرت سعد بن ہشام سے منقول ہے کہ میں ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا اور ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: آپ رات کو آٹھ رکعات پڑھتے، پھر نویں رکعت وتر پڑھتے اور بیٹھ کر دو رکعتیں پڑھتے۔ یہ روایت مختصر ہے۔