كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ كَيْفَ الْوِتْرُ بِتِسْعٍ صحيح أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُ سَمِعَهَا تَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ بِتِسْعِ رَكَعَاتٍ ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ فَلَمَّا ضَعُفَ أَوْتَرَ بِسَبْعِ رَكَعَاتٍ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل نووتر کیسے پڑ ھیں؟ حضرت سعد بن ہشام سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو فرماتے سنا: تحقیق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نو رکعات وتر پڑھ کر، پھر بیٹھے بیٹھے دو رکعت پڑھتے۔ اور جب کمزور ہوگئے تو سات رکعات وتر پڑھتے، پھر بیٹھے بیٹھے دورکعت پڑھتے۔