سنن النسائي - حدیث 1715

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَاب كَيْفَ الْوِتْرُ بِخَمْسٍ وَذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى الْحَكَمِ فِي حَدِيثِ الْوِتْرِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِخَمْسٍ وَبِسَبْعٍ لَا يَفْصِلُ بَيْنَهَا بِسَلَامٍ وَلَا بِكَلَامٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1715

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل پا نچ وتر کیسے پڑھیں ؟ اور حدیث وتر میں حکم کےشا گر دوں کے اختلاف کاذکر حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پانچ یا سات وتر پڑھتے تو درمیان میں نہ سلام پھیرتے تھے اور نہ کلام فرماتے تھے۔