سنن النسائي - حدیث 1706

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ فِي حَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْوِتْرِ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ فَتَوَضَّأَ وَاسْتَاكَ وَهُوَ يَقْرَأُ هَذِهِ الْآيَةَ حَتَّى فَرَغَ مِنْهَا إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ عَادَ فَنَامَ حَتَّى سَمِعْتُ نَفْخَهُ ثُمَّ قَامَ فَتَوَضَّأَ وَاسْتَاكَ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ نَامَ ثُمَّ قَامَ فَتَوَضَّأَ وَاسْتَاكَ وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَأَوْتَرَ بِثَلَاثٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1706

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل وتر کے بارے حضرت ابن عبا س کی ایک اور روایت اس میں حبیب بن ابی ثابت کے شا گردوں کا اختلاف حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں (ایک رات) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں ٹھہرا ہوا تھا۔ آپ اٹھے، وضو کیا اور مسواک فرمائی اور آپ یہ آیت پڑھ رہے تھے: (ان فی خلق السموت والارض واختلف الیل والنھار لایت لاولی البب) ’’یقیناً آسمانوں اور زمین کی تخلیق اور رات اور دن کے ادل بدل میں عقل مند لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں۔‘‘ حتی کہ آپ ان آیات سے فارغ ہوئے، پھر آپ نے دورکعتیں پڑھیں، پھر دوبارہ سوگئے، حتی کہ میں نے آپ کے خراٹے سنے، پھر اٹھے اور مسواک ووضو فرمایا، پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر سوگئے، پھر اٹھے۔ وضو کیا، مسواک فرمائی اور دورکعتیں پڑھیں، پھر تین وتر پڑھے۔