سنن النسائي - حدیث 1704

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى أَبِي إِسْحَقَ فِي حَدِيثِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْوِتْرِ ضعيف الإسناد أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ كَانَ يُوتِرُ بِثَلَاثٍ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1704

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل وتر کے بارے میں حضر ت ابن عباس کی حدیث اور اس میں ابو اسحاق کے شاگردوں کا اختلاف حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما تین وتر پڑھا کرتے تھے اور ان میں (سبح اسم ربک الاعلی)، (قل یایھا الکفرون) اور (قل ھواللہ احد) پڑھتے تھے۔
تشریح : دونوں میں اختلاف یہ ہے کہ پہلی روایت میں تین وتر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل بتلایا گیا ہے اور دوسری حدیث میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کا اپنا فعل۔ اختلاف سے مصنف رحمہ اللہ کی مراد یہی ہے۔ واللہ اعلم۔ دونوں میں اختلاف یہ ہے کہ پہلی روایت میں تین وتر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل بتلایا گیا ہے اور دوسری حدیث میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کا اپنا فعل۔ اختلاف سے مصنف رحمہ اللہ کی مراد یہی ہے۔ واللہ اعلم۔