سنن النسائي - حدیث 1668

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَاب كَيْفَ صَلَاةُ اللَّيْلِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ فَقَالَ مَثْنَى مَثْنَى فَإِذَا خَشِيتَ الصُّبْحَ فَوَاحِدَةٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1668

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل رات کی نمازکس طرح پڑھی جا ئے؟ حضرت طاؤس حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے رات کی نماز کا طریقہ پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’دودو کرکے پڑھتے جاؤ۔ جب تجھے صبح کا خطرہ ہو تو ایک رکعت پڑھ لو۔
تشریح : (۱)یہ مشہور روایت ہے جس میں صرف رات کی نماز کا ذکر ہے۔ (۲)’’دودو کرکے‘‘ مگر اس طرح واجب نہیں افضل ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اکٹھے تین یا اکٹھے پانچ یا اکٹھے سات اور اکٹھے نو وتر (قیام اللیل) کا بھی ذکر ہے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث:۷۵۲) اور اسے معمول بنایا جاسکتا ہے لیکن تنوع افضل ہے۔ (۴)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اکثر و بیشتر معمول گیارہ رکعت ہی تھا۔ اگر وقت کم ہو تو کم بھی پڑھے جاسکتے ہیں کیونکہ کم پڑھنا بھی صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ (۱)یہ مشہور روایت ہے جس میں صرف رات کی نماز کا ذکر ہے۔ (۲)’’دودو کرکے‘‘ مگر اس طرح واجب نہیں افضل ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اکٹھے تین یا اکٹھے پانچ یا اکٹھے سات اور اکٹھے نو وتر (قیام اللیل) کا بھی ذکر ہے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث:۷۵۲) اور اسے معمول بنایا جاسکتا ہے لیکن تنوع افضل ہے۔ (۴)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اکثر و بیشتر معمول گیارہ رکعت ہی تھا۔ اگر وقت کم ہو تو کم بھی پڑھے جاسکتے ہیں کیونکہ کم پڑھنا بھی صحیح احادیث سے ثابت ہے۔