سنن النسائي - حدیث 1638

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ ذِكْرُ صَلَاةِ نَبِيِّ اللَّهِ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام وَذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي مَرَرْتُ عَلَى مُوسَى وَهُوَ يُصَلِّي فِي قَبْرِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1638

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل اللہ تعا لیٰ کے نبی حضرت موسی کی نماز کا بیان اور اس حد یث کےبیان میں سلیمان تیمی کےشاگردوںکے اختلاف کاذ کر حضرت انس رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی صحابی سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس رات مجھے معراج کروائی گئی، میں موسیٰ علیہ السلام کے پاس سے گزرا جبکہ وہ اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے۔‘‘
تشریح : امام نسائی رحمہ اللہ نے ایک ہی روایت کو مختلف لفظوں سے بیان کیا ہے۔ دراصل ان کا مقصود حضرت انس رضی اللہ عنہ کے شاگرد سلیمان تیمی (جن پر اس روایت کا مدار ہے) کے شاگردوں کا اختلاف واضح کرتا ہے کہ کسی نے یہ روایت مرفوع متصل اور کسی نے مرسل بیان کی ہے۔ کسی نے حضرت انس رضی اللہ عنہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کسی اور صحابی کا واسطہ بیان کیا ہے لیکن اس میں اختلاف کی وجہ سے روایت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا کیونکہ مندرجہ بلا صورتوں میں سے کوئی صورت بھی عیب والی نہیں۔ مزید مذکورہ باب کے تحت مندرج وضاحت ملاحظہ فرمائی جائے۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے ایک ہی روایت کو مختلف لفظوں سے بیان کیا ہے۔ دراصل ان کا مقصود حضرت انس رضی اللہ عنہ کے شاگرد سلیمان تیمی (جن پر اس روایت کا مدار ہے) کے شاگردوں کا اختلاف واضح کرتا ہے کہ کسی نے یہ روایت مرفوع متصل اور کسی نے مرسل بیان کی ہے۔ کسی نے حضرت انس رضی اللہ عنہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کسی اور صحابی کا واسطہ بیان کیا ہے لیکن اس میں اختلاف کی وجہ سے روایت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا کیونکہ مندرجہ بلا صورتوں میں سے کوئی صورت بھی عیب والی نہیں۔ مزید مذکورہ باب کے تحت مندرج وضاحت ملاحظہ فرمائی جائے۔