سنن النسائي - حدیث 1609

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَاب التَّرْغِيبِ فِي قِيَامِ اللَّيْلِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ نَامَ لَيْلَةً حَتَّى أَصْبَحَ قَالَ ذَاكَ رَجُلٌ بَالَ الشَّيْطَانُ فِي أُذُنَيْهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1609

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل رات کی نماز (تہجد)کی ترغیب حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی کا ذکر کیا گیا جو ساری رات سوتا رہا حتی کہ صبح ہوگئی۔ آپ نے فرمایا: ’’اس شخص کے کانوں میں شیطان نے پیشاب کردیا تھا۔‘‘
تشریح : ظاہر الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ آدمی فرض نمازوں عشاء و فجر سے بھی سوتا رہا تھا۔ تبھی آپ نے ملامت فرمائی، ورنہ اگر وہ عشاء پڑھ کر سویا اور فجر اٹھ کر پڑھ لی تو مذمت کی کوئی وجہ نہیں مگر امام نسائی رحمہ اللہ اس روایت کو قیام اللیل کے تحت لائے ہیں گویا کہ وہ شخص قیام اللیل سے سویا رہا۔ واللہ اعلم۔ ظاہر الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ آدمی فرض نمازوں عشاء و فجر سے بھی سوتا رہا تھا۔ تبھی آپ نے ملامت فرمائی، ورنہ اگر وہ عشاء پڑھ کر سویا اور فجر اٹھ کر پڑھ لی تو مذمت کی کوئی وجہ نہیں مگر امام نسائی رحمہ اللہ اس روایت کو قیام اللیل کے تحت لائے ہیں گویا کہ وہ شخص قیام اللیل سے سویا رہا۔ واللہ اعلم۔