سنن النسائي - حدیث 1577

كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ اسْتِقْبَالُ الْإِمَامِ النَّاسَ بِوَجْهِهِ فِي الْخُطْبَةِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ الْأَضْحَى إِلَى الْمُصَلَّى فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ فَإِذَا جَلَسَ فِي الثَّانِيَةِ وَسَلَّمَ قَامَ فَاسْتَقْبَلَ النَّاسَ بِوَجْهِهِ وَالنَّاسُ جُلُوسٌ فَإِنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ يُرِيدُ أَنْ يَبْعَثَ بَعْثًا ذَكَرَهُ لِلنَّاسِ وَإِلَّا أَمَرَ النَّاسَ بِالصَّدَقَةِ قَالَ تَصَدَّقُوا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَكَانَ مِنْ أَكْثَرِ مَنْ يَتَصَدَّقُ النِّسَاءُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1577

کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل خطبہ کےدوران میں امام کا لوگوں کی طرف منہ کرنا حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ میں عیدگاہ تشریف لے جاتے اور لوگوں کو نماز پڑھاتے۔ جب دوسری رکعت کے بعد بیٹھ کر سلام پھیرتے تو لوگوں کی طرف منہ کرکے کھڑے ہوجاتے۔ سب لوگ (اپنی اپنی جگہوں پر) بیٹھے رہتے۔ اگر آپ لشکر بھیجنے کی ضرورت محسوس فرماتے تو لوگوں کے سامنے ذکر فرماتے، ورنہ لوگوں کو صدقہ وغیرہ کرنے کا حکم دیتے۔تین دفعہ فرماتے: ’’صدقہ کرو۔‘‘ تو صدقہ کرنے والی اکثر عورتیں ہی ہوتیں۔