سنن النسائي - حدیث 1567

كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ عَدَدُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ صحيح أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ زُبَيْدٍ الْأَيَامِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ذَكَرَهُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَاةُ الْأَضْحَى رَكْعَتَانِ وَصَلَاةُ الْفِطْرِ رَكْعَتَانِ وَصَلَاةُ الْمُسَافِرِ رَكْعَتَانِ وَصَلَاةُ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَانِ تَمَامٌ لَيْسَ بِقَصْرٍ عَلَى لِسَانِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1567

کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل نمازعیدین کی رکعتیں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ عیدالاضحیٰ کی نماز دورکعت ہے، عیدالفطر کی نماز دورکعت ہے، مسافر کی نماز دو رکعت ہے اور جمعے کی نماز بھی دو رکعت ہے۔ یہ تمام نمازیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی مکمل ہیں، ان میں کوئی کمی اور نقص نہیں۔
تشریح : یہ مسئلہ بھی متفق علیہ ہے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں، البتہ جمہور علماء آثار صحابہ کی روشنی میں فرماتے ہیں کہ مسافر چاہے تو پوری نماز، یعنی چار رکعت پڑھ سکتا ہے۔ تاہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کی نماز ہمیشہ دو رکعت ہی پڑھی ہے، اس لیے افضل قصر ہی ہے۔ یہ مسئلہ بھی متفق علیہ ہے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں، البتہ جمہور علماء آثار صحابہ کی روشنی میں فرماتے ہیں کہ مسافر چاہے تو پوری نماز، یعنی چار رکعت پڑھ سکتا ہے۔ تاہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کی نماز ہمیشہ دو رکعت ہی پڑھی ہے، اس لیے افضل قصر ہی ہے۔