كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ كَيْفَ يَرْفَع صحيح أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانِ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ الدُّعَاءِ إِلَّا فِي الِاسْتِسْقَاءِ فَإِنَّهُ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ إِبْطَيْهِ
کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل
(امام )ہاتھ کیسے اٹھائے؟
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی بھی دعا میں اتنے بلند ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے جتنے دعائے استسقاء میں۔ آپ اس میں ہاتھ اتنے بلند اٹھاتے کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی نظر آتی۔
تشریح :
عام دعا میں سینے یا چہرے کے برابر ہاتھ اٹھاتے تھے۔ دعائے استسقاء میں کثرت تضرع و تخشع کی بنا پر ہاتھ مزید اونچے فرماتے۔
عام دعا میں سینے یا چہرے کے برابر ہاتھ اٹھاتے تھے۔ دعائے استسقاء میں کثرت تضرع و تخشع کی بنا پر ہاتھ مزید اونچے فرماتے۔