سنن النسائي - حدیث 1507

كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَاب الْحَالِ الَّتِي يُسْتَحَبُّ لِلْإِمَامِ أَنْ يَكُونَ عَلَيْهَا إِذَا خَرَجَ حسن أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كِنَانَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَرْسَلَنِي فُلَانٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَسْأَلُهُ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الِاسْتِسْقَاءِ فَقَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَضَرِّعًا مُتَوَاضِعًا مُتَبَذِّلًا فَلَمْ يَخْطُبْ نَحْوَ خُطْبَتِكُمْ هَذِهِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1507

کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل امام دعا کے لیے باہر جائے تو اس کی کیا حالت ہونی چاہیے؟ حضرت اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ مجھے فلاں شخص نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجا کہ مین ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز استسقاء کے بارے میں پوچھوں تو انھوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گڑگڑاتے ہوئے، عاجزی کے ساتھ سادہ کپڑوں میں (آرائش اور زینت کے بغیر) نکلے۔ آپ نے تمھارے اس خطبے کی طرح خطبہ نہیں دیا، پھر دو رکعات پڑھیں۔
تشریح : (۱)اللہ تعالیٰ سے دعا کے وقت عاجزی، خشوع خضوع اور سادگی بڑی مؤثر چیز ہے۔ (۲)’’تمھارے اس خطبے کی طرح‘‘ یعنی آپ نے خطبہ تو دیا تھا مگر وہ تمھارے خطبوں کی طرح نہیں تھا بلکہ اس میں دعائے استغفار اور عاجزی کا اظہار تھا، کوئی تقریر نہ تھی۔ (۳)جمہورعلماء کے نزدیک امام نماز پڑھا کر خطبہ دے، تاہم قبل از نماز بھی جائز ہے۔ واللہ اعلم۔ (۱)اللہ تعالیٰ سے دعا کے وقت عاجزی، خشوع خضوع اور سادگی بڑی مؤثر چیز ہے۔ (۲)’’تمھارے اس خطبے کی طرح‘‘ یعنی آپ نے خطبہ تو دیا تھا مگر وہ تمھارے خطبوں کی طرح نہیں تھا بلکہ اس میں دعائے استغفار اور عاجزی کا اظہار تھا، کوئی تقریر نہ تھی۔ (۳)جمہورعلماء کے نزدیک امام نماز پڑھا کر خطبہ دے، تاہم قبل از نماز بھی جائز ہے۔ واللہ اعلم۔