سنن النسائي - حدیث 1480

كِتَابُ الْكُسُوفِ نَوْعٌ آخَرُ صحيح أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مَرْوَانَ قَالَ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ فَنُودِيَ الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاسِ رَكْعَتَيْنِ وَسَجْدَةً ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَسَجْدَةً قَالَتْ عَائِشَةُ مَا رَكَعْتُ رُكُوعًا قَطُّ وَلَا سَجَدْتُ سُجُودًا قَطُّ كَانَ أَطْوَلَ مِنْهُ خَالَفَهُ مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1480

کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل نماز کسوف کی ایک اور صورت حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں سورج کو گرہن لگ گیا۔ آپ کے حکم سےاعلان کیا گیا کہ نماز کی جماعت ہونی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو دو رکوع کے ساتھ ایک رکعت پڑھائی، پھر آپ کھڑے ہوئے اور دو رکوع کے ساتھ ایک اور رکعت پڑھی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اس سے زیادہ لمبا رکوع اور سجدہ میں نے کبھی نہیں کیا۔ محمد بن حمیر نے (اس روایت کے بیان میں) مروان کی مخالفت کی ہے۔
تشریح : یہ مخالفت سند میں بھی ہے اور متن میں بھی جیسا کہ آئندہ حدیث سے واضح ہورہا ہے۔ سند میں مخالفت یہ ہے کہ مروان نے یحییٰ بن ابی کثیر کا استاد ابوسلمہ بتایا ہے جبکہ ابن حمیر نے ابوطعمہ۔ اور متن میں مروان نے سجدہ کہا ہے جب کہ محمد بن حمیر نے سجدتین (دوسجدے) کہا ہے۔ یہ مخالفت سند میں بھی ہے اور متن میں بھی جیسا کہ آئندہ حدیث سے واضح ہورہا ہے۔ سند میں مخالفت یہ ہے کہ مروان نے یحییٰ بن ابی کثیر کا استاد ابوسلمہ بتایا ہے جبکہ ابن حمیر نے ابوطعمہ۔ اور متن میں مروان نے سجدہ کہا ہے جب کہ محمد بن حمیر نے سجدتین (دوسجدے) کہا ہے۔