كِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ باب: صحيح أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ سُفْيَانَ وَهُوَ ابْنُ حَبِيبٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ عُمَرَ قَالَ صَلَاةُ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَانِ وَالْفِطْرِ رَكْعَتَانِ وَالنَّحْرِ رَكْعَتَانِ وَالسَّفَرِ رَكْعَتَانِ تَمَامٌ غَيْرُ قَصْرٍ عَلَى لِسَانِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل
باب:
حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جمعے کی نماز، عید الفطر کی نماز، قربانی (عید الاضحیٰ) کی نماز اور سفر کی نماز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی دو دو رکعت ہے اور یہ مکمل ہے۔ اس میں کوئی نقص اور کمی نہیں۔
تشریح :
’’نقص اور کمی نہیں‘‘ کا مطلب ہے کہ یہ نمازیں مکمل ہیں، اس لیے کہ اللہ کی طرف سے یہ اتنی ہی تعداد مں مقرر ہیں۔ اسی طرح سفر میں دو رکعتیں بھی ثواب میں چار رکعتوں سے کم نہیں، اس لیے کہ یہ رخصت بھی اللہ ہی کی طرف سے ہے۔
’’نقص اور کمی نہیں‘‘ کا مطلب ہے کہ یہ نمازیں مکمل ہیں، اس لیے کہ اللہ کی طرف سے یہ اتنی ہی تعداد مں مقرر ہیں۔ اسی طرح سفر میں دو رکعتیں بھی ثواب میں چار رکعتوں سے کم نہیں، اس لیے کہ یہ رخصت بھی اللہ ہی کی طرف سے ہے۔