سنن النسائي - حدیث 1427

كِتَابُ الْجُمْعَةِ عَدَدُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فِي الْمَسْجِدِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ الْجُمُعَةَ فَلْيُصَلِّ بَعْدَهَا أَرْبَعًا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1427

کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل جمعے کے بعد مسجد میں کتنی سنتیں پڑھی جائیں؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص جمعہ پڑھے تو اس کے بعد چار رکعت (سنت) پڑھے۔‘‘
تشریح : حدیث میں مسجد میں پڑھنے کا ذکر نہیں۔ دراصل امام نسائی رحمہ اللہ احادیث میں تطبیق دے رہے ہیں کیونکہ ایک روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو رکعت پڑھنے ککا ذکر ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الجمعۃ، حدیث: ۹۳۷، و صحیح مسلم، الجمعۃ، حدیث ۸۸۲) مصنف رحمہ اللہ نے چار رکعت والی روایت کو مسجد سے خاص کر دیا اور دو رکعت والی کو گھر کے ساتھ کیونکہ اس میں گھر کا ذکر ہے، یعنی گھر میں آکر پڑھے تو دو رکعتیں اور مسجد میں پڑھے تو چار رکعتیں لیکن راجح بات یہ ہے کہ دو رکعت بھی پڑھی جا سکتی ہیں اور چار بھی۔ واللہ أعلم۔ جبکہ بعض لوگ قولی و فعلی دونوں روایات پر عمل کے قائل ہیں، یعنی چار بھی پڑھ لے اور دو بھی، کل چھ ہوگئیں، لیکن یہ بات بلا دلیل ہے۔ حدیث میں مسجد میں پڑھنے کا ذکر نہیں۔ دراصل امام نسائی رحمہ اللہ احادیث میں تطبیق دے رہے ہیں کیونکہ ایک روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو رکعت پڑھنے ککا ذکر ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الجمعۃ، حدیث: ۹۳۷، و صحیح مسلم، الجمعۃ، حدیث ۸۸۲) مصنف رحمہ اللہ نے چار رکعت والی روایت کو مسجد سے خاص کر دیا اور دو رکعت والی کو گھر کے ساتھ کیونکہ اس میں گھر کا ذکر ہے، یعنی گھر میں آکر پڑھے تو دو رکعتیں اور مسجد میں پڑھے تو چار رکعتیں لیکن راجح بات یہ ہے کہ دو رکعت بھی پڑھی جا سکتی ہیں اور چار بھی۔ واللہ أعلم۔ جبکہ بعض لوگ قولی و فعلی دونوں روایات پر عمل کے قائل ہیں، یعنی چار بھی پڑھ لے اور دو بھی، کل چھ ہوگئیں، لیکن یہ بات بلا دلیل ہے۔