سنن النسائي - حدیث 1416

كِتَابُ الْجُمْعَةِ بَاب كَمْ يَخْطُبُ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ جَالَسْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا رَأَيْتُهُ يَخْطُبُ إِلَّا قَائِمًا وَيَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ فَيَخْطُبُ الْخُطْبَةَ الْآخِرَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1416

کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل امام کتنے خطبے دے؟ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھتا رہا ہوں۔ میں نے کبھی آپ کو خطبہ دیتے نہیں دیکھا مگر کھڑے ہوکر ہی۔ آپ درمیان میں بیٹھتے، پھر دوبارہ کھڑے ہوتے اور دوسرا خطبہ ارشاد فرماتے
تشریح : (۱) جمعہ میں دو خطبے مسنون ہیں اور یہ متفقہ بات ہے۔ بعض نے عیدین کو بھی جمعے پر قیاس کیا ہے لیکن راجح بات یہی ہے کہ عیدین کا ایک ہی خطبہ ہے، عام روایات سے اسی کی تائید ہوتی ہے۔ دو خطبوں کی روایات ضعیف ہیں، نیز احادیث کے عموم کی روشنی میں عیدین کا جمعے پر قیاس درست نہیں۔ واللہ أعلم۔ (۲) ثابت ہوا کہ خطبہ کھڑے ہوکر دینا سنت ہے۔ کسی شرعی عذر کے بغیر بیٹھ کر خطبہ دینا درست نہیں۔ (۳) دو خطبوں کے درمیان بیٹھنا مسنون ہے جیسا کہ آئندہ حدیث میں آ رہا ہے۔ (۴) خطبہ مختصر ہونا چاہیے جیسے کہ پیچھے گزرا۔ (۱) جمعہ میں دو خطبے مسنون ہیں اور یہ متفقہ بات ہے۔ بعض نے عیدین کو بھی جمعے پر قیاس کیا ہے لیکن راجح بات یہی ہے کہ عیدین کا ایک ہی خطبہ ہے، عام روایات سے اسی کی تائید ہوتی ہے۔ دو خطبوں کی روایات ضعیف ہیں، نیز احادیث کے عموم کی روشنی میں عیدین کا جمعے پر قیاس درست نہیں۔ واللہ أعلم۔ (۲) ثابت ہوا کہ خطبہ کھڑے ہوکر دینا سنت ہے۔ کسی شرعی عذر کے بغیر بیٹھ کر خطبہ دینا درست نہیں۔ (۳) دو خطبوں کے درمیان بیٹھنا مسنون ہے جیسا کہ آئندہ حدیث میں آ رہا ہے۔ (۴) خطبہ مختصر ہونا چاہیے جیسے کہ پیچھے گزرا۔