كِتَابُ الْجُمْعَةِ بَاب الْقِرَاءَةِ فِي الْخُطْبَةِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ وَهُوَ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنَةِ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ قَالَتْ حَفِظْتُ ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ مِنْ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل
خطبے میں (قرآن مجید )کی قراءت
حضرت حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ کی بیٹی ام ہشام رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے سورۂ (قo والقرآن المجید) جمعے کے دن منبر پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے سن سن کر یاد کی۔‘‘
تشریح :
(۱) یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ یا اکثر جمعے کے دن خطبے میں یہ سورت مکمل پڑھتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سورت میں بعث بعد الموت، ذکر موت اور وعظ و زجر بڑے مؤثر پیرائے میں بیان کیے گئے ہیں۔ صوتی آہنگ اس پر مستزاد ہے۔ چھوٹی چھوٹی آیات ہیں۔ توجہ سے پڑھی جائیں تو دل کی دنیا بدل جاتی ہے۔ (۲) امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک جمعے کے ہر خطبے میں پانچ چیزیں ضرور ہونی چاہییں: حمد باری تعالیٰ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود، قراءت قرآن، وعظ اور دعا، ورنہ خطبہ ناقص ہوگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل اس کی تائید کرتا ہے۔
(۱) یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ یا اکثر جمعے کے دن خطبے میں یہ سورت مکمل پڑھتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سورت میں بعث بعد الموت، ذکر موت اور وعظ و زجر بڑے مؤثر پیرائے میں بیان کیے گئے ہیں۔ صوتی آہنگ اس پر مستزاد ہے۔ چھوٹی چھوٹی آیات ہیں۔ توجہ سے پڑھی جائیں تو دل کی دنیا بدل جاتی ہے۔ (۲) امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک جمعے کے ہر خطبے میں پانچ چیزیں ضرور ہونی چاہییں: حمد باری تعالیٰ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود، قراءت قرآن، وعظ اور دعا، ورنہ خطبہ ناقص ہوگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل اس کی تائید کرتا ہے۔