سنن النسائي - حدیث 1387

كِتَابُ الْجُمْعَةِ بَاب التَّبْكِيرِ إِلَى الْجُمُعَةِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ كَانَ عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلَائِكَةٌ يَكْتُبُونَ النَّاسَ عَلَى مَنَازِلِهِمْ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ طُوِيَتْ الصُّحُفُ وَاسْتَمَعُوا الْخُطْبَةَ فَالْمُهَجِّرُ إِلَى الصَّلَاةِ كَالْمُهْدِي بَدَنَةً ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَالْمُهْدِي بَقَرَةً ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَالْمُهْدِي كَبْشًا حَتَّى ذَكَرَ الدَّجَاجَةَ وَالْبَيْضَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1387

کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل جمعے کےلیے جلدی جانا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور وہ اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے ہیں (یعنی مرفوعاً بیان کرتے ہیںJ ’’جب جمعے کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے ہر دروازے پر فرشتے مقرر ہوتے ہیں جو لوگوں کے نام ان کے (ججمعۃ المبارک کے لیے آنے کے لحاظ سے) مراتب کے مطابق لکھتے ہیں، یعنی سب سے پہلے آنے والے، پھر ان کے بعد پہلے آنے والے (کا نام لکھتے ہیں)، پھر جب امام (خطبہ دینے کے لیے) نکلتا ہے تو وہ اپنے رجسٹر بند کرکے خطبۂ جمعہ سنتے ہیں، لہٰذا سب سے پہلے نماز جمعہ کے لیے آنے والا (کعبے کی طرف) قربانی کے لیے اونٹ بھیجنے والے کی طرح ہے، پھر اس کے بعد آنے والا (کعبے کی طرف) قربانی کے لیے گائے بھیجنے والے کی طرح ہے، پھر اس کے بعد آنے والا (کعبے کی طرف) قربانی کے لیے مینڈھا بھیجنے والے کی طرح ہے۔‘‘ حتی کہ آپ نے مرغی اور انڈے کا بھی ذکر فرمایا۔