سنن النسائي - حدیث 138

صِفَةُ الْوُضُوءِ بَاب الِانْتِفَاعِ بِفَضْلِ الْوَضُوءِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ مَرِضْتُ فَأَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ يَعُودَانِي فَوَجَدَانِي قَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَبَّ عَلَيَّ وَضُوءَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 138

کتاب: وضو کا طریقہ وضو سے بچے پانی سے فائدہ اٹھانا حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بیمار ہو گیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ میری بیمار پرسی کے لیے تشریف لائے تو مجھے بے ہوش پایا۔ آپ نے وضو فرمایا اور وضو کا پانی مجھ پر ڈالا۔
تشریح : ظاہر تو یہ ہے کہ اس پانی سے مراد پانی ہے جس سے آپ نے وضو فرمایا، گویا ماء مستعمل پاک ہوتا ہے، نیز اس سے بچا ہوا پانی بھی مراد ہوسکتا ہے۔ ظاہر تو یہ ہے کہ اس پانی سے مراد پانی ہے جس سے آپ نے وضو فرمایا، گویا ماء مستعمل پاک ہوتا ہے، نیز اس سے بچا ہوا پانی بھی مراد ہوسکتا ہے۔