سنن النسائي - حدیث 1361

كِتَابُ السَّهْوِ بَاب الِانْصِرَافِ مِنْ الصَّلَاةِ صحيح أَخْبَرَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَا يَجْعَلَنَّ أَحَدُكُمْ لِلشَّيْطَانِ مِنْ نَفْسِهِ جُزْءًا يَرَى أَنَّ حَتْمًا عَلَيْهِ أَنْ لَا يَنْصَرِفَ إِلَّا عَنْ يَمِينِهِ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرَ انْصِرَافِهِ عَنْ يَسَارِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1361

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل نماز کے بعد کس طرف سے اٹھ کے جا ئے؟ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ تم میں سے کوئی شخص اپنے آپ پر شیطان کا حصہ نہ رکھے کہ وہ اپنے آپ پر ضروری قرار دے کہ صرف دائیں جانب ہی سے مڑے گا۔ بلاشبہ میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اکثر بائیں جانب سے مڑتے دیکھا ہے۔
تشریح : ’’اپنے آپ پر شیطان کا حصہ نہ رکھے۔‘‘ یعنی غیرواجب کو خود ہی واجب کر لینا شریعت میں مداخلت ہے، شیطان کی پیروی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کی مخالفت ہے۔ گویا دائیں جانب سے مڑنے کو ضروری سمجھنا درست نہیں۔ ہاں، اگر کوئی دونوں جانب سے مڑنے کو جائز سمجھ کر دائیں جانب کو ترجیح دے تو کوئی حرج نہیں۔ ’’اپنے آپ پر شیطان کا حصہ نہ رکھے۔‘‘ یعنی غیرواجب کو خود ہی واجب کر لینا شریعت میں مداخلت ہے، شیطان کی پیروی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کی مخالفت ہے۔ گویا دائیں جانب سے مڑنے کو ضروری سمجھنا درست نہیں۔ ہاں، اگر کوئی دونوں جانب سے مڑنے کو جائز سمجھ کر دائیں جانب کو ترجیح دے تو کوئی حرج نہیں۔