كِتَابُ السَّهْوِ كَمْ مَرَّةً يَقُولُ ذَلِكَ شاذ بزيادة الثلاث أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْمُجَالِدِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُغِيرَةُ وَذَكَرَ آخَرَ ح وَأَنْبَأَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْهُمْ الْمُغِيرَةُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ وَرَّادٍ كَاتِب الْمُغِيرَةِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ كَتَبَ إِلَى الْمُغِيرَةِ أَنْ اكْتُبْ إِلَيَّ بِحَدِيثٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَتَبَ إِلَيْهِ الْمُغِيرَةُ إِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنْ الصَّلَاةِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ
کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل
یہ ذکر کتنی دفعہ کرے؟
حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ کے کاتب وراد سے روایت ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے حضرت مغیرہ رضی اللہ کو لکھا کہ مجھے ایک ایسی حدیث لکھ دیجیے جو آپ نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو تو حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ نے انھیں لکھا: تحقیق میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز سے فارغ ہونے کے وقت یہ پڑھتے سنا ہے: [لا إلہ إلا اللہ………] ’’اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی (حقیقی) معبود نہیں۔ وہ یکتا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کے لیے حمد ہے اور وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے۔‘‘ آپ یہ ذکر تین دفعہ پڑھتے۔
تشریح :
مذکورہ روایت کے آخری الفاظ [ثلاث مرات] کی بابت محقق کتاب اور شیخ البانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں یہ الفاظ شاذ ہیں جبکہ بعض علمائے محققین نے نزدیک [ثلاث مرات] والے الفاظ صحیح ثابت ہیں۔ صرف نسخوں میں اختلاف ہے۔ صحیح بخاری کے صحیح اور معتمد نسخوں میں یہ الفاظ ثابت ہیں۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: [(سلسلۃ الأحادیث الضعیفہ للألبانی: ۲۲۰-۲۰۹/۱۲، و ذخیرۃ العقبی شرحسنن النسائي: ۳۶۲-۳۶۰/۱۵)
مذکورہ روایت کے آخری الفاظ [ثلاث مرات] کی بابت محقق کتاب اور شیخ البانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں یہ الفاظ شاذ ہیں جبکہ بعض علمائے محققین نے نزدیک [ثلاث مرات] والے الفاظ صحیح ثابت ہیں۔ صرف نسخوں میں اختلاف ہے۔ صحیح بخاری کے صحیح اور معتمد نسخوں میں یہ الفاظ ثابت ہیں۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: [(سلسلۃ الأحادیث الضعیفہ للألبانی: ۲۲۰-۲۰۹/۱۲، و ذخیرۃ العقبی شرحسنن النسائي: ۳۶۲-۳۶۰/۱۵)