سنن النسائي - حدیث 1320

كِتَابُ السَّهْوِ كَيْفَ السَّلَامُ عَلَى الْيَمِينِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ الْأَسْوَدِ وَعَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي كُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ وَقِيَامٍ وَقُعُودٍ وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ وَرَأَيْتُ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلَانِ ذَلِكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1320

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل دائیں طر ف سلام کیسے کہا جا ئے؟ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ ہر جھکتے، اٹھتے اور کھڑے ہوتے اور بیٹھتے وقت اللہ أکبر کہتے اور اپنے دائیں اور بائیں سلام کہتے: [السلام علیکم و رحمۃ اللہ، السلام علیکم و رحمۃ اللہ] ’’تم پر اللہ تعالیٰ کا سلام اور رحمت ہو۔‘‘ (اور منہ بھی موڑتے تھے) حتی کہ آپ کے رخسار کی سفیدی نظر آتی تھی اور میں نے حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کو بھی ایسے کرتے دیکھا ہے۔