سنن النسائي - حدیث 1315

كِتَابُ السَّهْوِ بَاب أَقَلِّ مَا يُجْزِي مِنْ عَمَلِ الصَّلَاةِ صحيح أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ يَحْيَى بْنِ خَلَّادِ بْنِ رَافِعِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَمٍّ لَهُ بَدْرِيٍّ قَالَ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمُقُهُ فِي صَلَاتِهِ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ ثُمَّ قَالَ لَهُ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ فَصَلَّى ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ ثُمَّ قَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ حَتَّى كَانَ عِنْدَ الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ فَقَالَ وَالَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ لَقَدْ جَهِدْتُ وَحَرَصْتُ فَأَرِنِي وَعَلِّمْنِي قَالَ إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تُصَلِّيَ فَتَوَضَّأْ فَأَحْسِنْ وُضُوءَكَ ثُمَّ اسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ فَكَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ ثُمَّ ارْكَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ قَاعِدًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ فَإِذَا أَتْمَمْتَ صَلَاتَكَ عَلَى هَذَا فَقَدْ تَمَّتْ وَمَا انْتَقَصْتَ مِنْ هَذَا فَإِنَّمَا تَنْتَقِصُهُ مِنْ صَلَاتِكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1315

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل وہ کم از کم ارکا ن جن کے ساتھ نماز کا فی ہو تی ہے ایک بدری صحابی (حضرت رفاعہ بن رافع) رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں بیٹھا تھا کہ ایک آدمی داخل ہوا اور اس نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ کو سلام کہا جب کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے نماز میں دیکھتے رہے تھے۔ آپ نے اسے سلام کا جواب دیا اور فرمایا: ’’واپس جا، دوبارہ نماز پڑھ، تو نے نماز نہیں پڑھی۔‘‘ وہ واپس گیا، پھر نماز پڑھی، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ کو سلام کہا۔ آپ نے اسے سلام کا جواب دیا اور فرمایا: ’’واپس جا، پھر نماز پڑھ، تو نے نماز نہیں پڑھی۔ حتی کہ تیسری یا چوتھی دفعہ ہوئی تو اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ پر کتاب اتاری! میں تو (بار بار نماز پڑھ کر) تھک گیا ہوں۔ میری خواہش ہے کہ آپ مجھے (نماز پڑھ کر) دکھائیں اور مجھے سکھلا دیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جب تو نمز کا ارادہ کرے تو وضو کر اور بہترین وضو کر، پھر قبلے کی طرف منہ کر اور اللہ أکبر کہہ، پھر قرآن (کم از کم فاتحہ) پڑھ، پھر رکوع کر حتی کہ تجھے رکوع میں اطمینان حاصل ہو، پھر سر اٹھا حتی کہ سیدھا کھڑا ہوجائے، پھر سجدہ کر حتی کہ تجھے سجدے میں اطمینان حاصل ہو، پھر سر اٹھا حتی کہ تو اطمینان سے بیٹھ جائے، پھر دوسرا سجدہ کر حتی کہ تجھے سجدے میں اطمینان حاصل ہو، پھر سر اٹھا، پھر جب تو اس طریقے سے نماز مکمل کرلے تو تیری نماز مکمل اور صحیح ہو جائے گی۔ اور جو تو ان کاموں میں کمی کرے گا تو یقیناً اپنی نماز ہی میں نقص ڈالےگا۔‘‘
تشریح : بعض روایات میں صراحت ہے کہ اس نے تین دفعہ نماز پڑھی تھی۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۰۵۴) بعض روایات میں صراحت ہے کہ اس نے تین دفعہ نماز پڑھی تھی۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۰۵۴)