سنن النسائي - حدیث 1303

كِتَابُ السَّهْوِ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ الدُّعَاءِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِّمْنِي دُعَاءً أَدْعُو بِهِ فِي صَلَاتِي قَالَ قُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1303

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل ایک اور قسم کی دعا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گزارش کی کہ مجھے کوئی ایسی دعا سکھا دیجیے جو میں اپنی نماز میں کروں۔ آپ نے فرمایا: ’’یوں کہا کرو: [اللھم! انی ظلمت ……… الرحیم] ’’اے اللہ! میں نے اپنی جان پر بہت زیادہ ظلم کیا ہے اور تیرے سوا کوئی گناہ معاف نہیں کرسکتا، لہٰذا میرے لیے اپنی طرف سے بخشش فرما اور مجھ پر رحم فرما۔ بلاشبہ تو ہی بہت زیادہ معاف کرنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘
تشریح : (۱) ہر انسان پر تقصیر ہے، لہٰذا اپنے قصور کا اعتراف کرتے رہنا چاہیے، خواہ علم ہو یا نہ۔ بندے کی شان یہی ہے، خواہ صدیق ہی ہو، نیز یہ دعا تو ہر امتی کے لیے ہے۔ ظلم کثیر سے مراد گناہوں اور غلطیوں کی کثرت ہے جس سے کوئی امتی محفوظ نہیں ہے۔ واللہ أعلم۔ (۲) اس حدیث مبارکہ سے اس موقف کی تردید ہوتی ہے کہ مومن کا لفظ صرف اسی شخص پر بولا جا سکتا ہے جس کے ذمے کوئی گناہ نہ ہو۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اس امت میں سب سے بڑے مومن تھے لیکن نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں یہ دعا سکھائی۔ (۱) ہر انسان پر تقصیر ہے، لہٰذا اپنے قصور کا اعتراف کرتے رہنا چاہیے، خواہ علم ہو یا نہ۔ بندے کی شان یہی ہے، خواہ صدیق ہی ہو، نیز یہ دعا تو ہر امتی کے لیے ہے۔ ظلم کثیر سے مراد گناہوں اور غلطیوں کی کثرت ہے جس سے کوئی امتی محفوظ نہیں ہے۔ واللہ أعلم۔ (۲) اس حدیث مبارکہ سے اس موقف کی تردید ہوتی ہے کہ مومن کا لفظ صرف اسی شخص پر بولا جا سکتا ہے جس کے ذمے کوئی گناہ نہ ہو۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اس امت میں سب سے بڑے مومن تھے لیکن نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں یہ دعا سکھائی۔