سنن النسائي - حدیث 1276

كِتَابُ السَّهْوِ مَوْضِعُ الْبَصَرِ عِنْدَ الْإِشَارَةِ وَتَحْرِيكِ السَّبَّابَةِ حسن صحيح أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا قَعَدَ فِي التَّشَهُّدِ وَضَعَ كَفَّهُ الْيُسْرَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ لَا يُجَاوِزُ بَصَرُهُ إِشَارَتَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1276

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل اشارے کےوقت نظر کس جگہ ہو نی چاہیے؟اور کیا انگلی کو حرکت دی جائےگی؟ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تشہد میں بیٹھتے تو اپنی بائیں ہتھیلی اپنی بائیںران پر رکھتے اور (دائیں ہاتھ کی) انگشت شہادت سے اشارہ فرماتے۔ آپ کی نظر اشارے سے آگے نہیں جاتی تھی۔
تشریح : (۱)دوسری روایات جن کے مطابق نظر سجدہ گاہ میں رہنی چاہیے وہ قیام و رکوع کے بارے میں ہیں اور یہ روایت تشہد کے بارے میں ہے، لہٰذا ان میں کوئی تعارض نہیں، یعنی دورانِ قیام و رکوع نظر سجدہ گاہ میں ہونی چاہیے اور دوران تشہد اشارے پر۔ (۲) اشارے اور حرکت کی بحث حدیث ۸۹۰ میں گزر چکی ہے (۱)دوسری روایات جن کے مطابق نظر سجدہ گاہ میں رہنی چاہیے وہ قیام و رکوع کے بارے میں ہیں اور یہ روایت تشہد کے بارے میں ہے، لہٰذا ان میں کوئی تعارض نہیں، یعنی دورانِ قیام و رکوع نظر سجدہ گاہ میں ہونی چاہیے اور دوران تشہد اشارے پر۔ (۲) اشارے اور حرکت کی بحث حدیث ۸۹۰ میں گزر چکی ہے