سنن النسائي - حدیث 1252

كِتَابُ السَّهْوِ بَاب التَّحَرِّي ضعيف أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ وَرَوْحٌ هُوَ ابْنُ عُبَادَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُسَافِعٍ أَنَّ مُصْعَبَ بْنَ شَيْبَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ شَكَّ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ قَالَ حَجَّاجٌ بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ وَقَالَ رَوْحٌ وَهُوَ جَالِسٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1252

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (شک کی صورت میں صحیح تعداد جاننے کی) جستجو کرنا حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص کو اپنی نماز میں شک ہو جائے تو وہ سلام کے بعد بیٹھے بیٹھے دو سجدے کرے۔‘‘
تشریح : حدیث: ۱۲۴۶ سے ۱۲۵۲ تک روایات مختصر ہیں۔ ان کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے ان سے اوپر والی تفصیلی روایات سے مدد لی جائے، یعنی شک کی صورت میں صحیح بات جاننے یا ’’اقل‘‘ پر اعتماد کرنے کے بعد نماز مکمل کرے۔ پھر سلام پھیرنے کے بعد سہو کے دو سجدے کرے اور سلام پھیر دے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، المساجد، حدیث: ۵۷۲) نماز زیادہ پڑھی جانے کی صورت میں صرف دو سجدے کافی ہیں حدیث: ۱۲۴۶ سے ۱۲۵۲ تک روایات مختصر ہیں۔ ان کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے ان سے اوپر والی تفصیلی روایات سے مدد لی جائے، یعنی شک کی صورت میں صحیح بات جاننے یا ’’اقل‘‘ پر اعتماد کرنے کے بعد نماز مکمل کرے۔ پھر سلام پھیرنے کے بعد سہو کے دو سجدے کرے اور سلام پھیر دے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، المساجد، حدیث: ۵۷۲) نماز زیادہ پڑھی جانے کی صورت میں صرف دو سجدے کافی ہیں