كِتَابُ السَّهْوِ النَّهْيُ عَنْ مَسْحِ الْحَصَى فِي الصَّلَاةِ ضعيف أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلَا يَمْسَحْ الْحَصَى فَإِنَّ الرَّحْمَةَ تُوَاجِهُهُ
کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل
نمازمیں کنکریاں ہٹانے کی ممانعت
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص نماز میں ہو تو کنکریاں نہ چھوئے کیونکہ رحمت الٰہی اس کی طرف متوجہ ہوتی ہے۔‘‘
تشریح :
چونکہ نماز دراصل اللہ تعالیٰ سے سرگوشی کر نا ہے۔ کسی سے باتیں کرتے ہوئے ادھر ادھر متوجہ ہونا اور فضول کام کرنا اس سے بے توجہی ہے ۔ ظاہر ہے جب کوئی شخص نماز میں اللہ تعایلٰ سے بے توجہی کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے منہ پھیر لے گا اور وہ شخص رحمت الٰہی سے محروم رہے گا، البتہ اگر ضرورت ہو، مثلاً: سجدے کے لیے جگہ ہموار کرنا مقصود ہو تو صرف ایک دفعہ کنکریاں ہموار کرسکتا ہے، ورنہ وہ سارے سجدے میں بے چین رہے گا اور نماز کا خشوع ختم ہو جائے گا۔
چونکہ نماز دراصل اللہ تعالیٰ سے سرگوشی کر نا ہے۔ کسی سے باتیں کرتے ہوئے ادھر ادھر متوجہ ہونا اور فضول کام کرنا اس سے بے توجہی ہے ۔ ظاہر ہے جب کوئی شخص نماز میں اللہ تعایلٰ سے بے توجہی کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے منہ پھیر لے گا اور وہ شخص رحمت الٰہی سے محروم رہے گا، البتہ اگر ضرورت ہو، مثلاً: سجدے کے لیے جگہ ہموار کرنا مقصود ہو تو صرف ایک دفعہ کنکریاں ہموار کرسکتا ہے، ورنہ وہ سارے سجدے میں بے چین رہے گا اور نماز کا خشوع ختم ہو جائے گا۔