سنن النسائي - حدیث 1182

كِتَابُ السَّهْوِ بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي الْقِيَامِ إِلَى الرَّكْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ صحيح أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ كَمَا صَنَعَ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلَاةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1182

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل آخری دورکعتوں کےلیےکھڑےہوتےوقت رفع الیدین کرنا حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں اپنے کندھوں کے برابر کرتے تھے جیسا کہ آپ نے نماز شروع کرتے وقت کیا تھا
تشریح : یہ رفع الیدین بھی صحیح احادیث سے ثابت ہے اگرچہ بعض احادیث میں اس کا ذکر نہیں ہے لیکن ہر بات کا ہر حدیث میں ذکر ہونا ضروری نہیں۔ اگر کسی بھی صحیح حدیث میں کسی بات کا ذکر ہو اور وہ واضح روایات کے منافی نہ ہو تو اس پر عمل واجب ہوتا ہے، لہٰذا یہ رفع الیدین بھی سنت ہے، اگرچہ امام شافعی رحمہ اللہ اس کے قائل نہیں۔ اگلی حدیث میں بھی اس رفع الیدین کا اثبات ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، حدیث: ۸۷۷ کے فوائد و مسائل) یہ رفع الیدین بھی صحیح احادیث سے ثابت ہے اگرچہ بعض احادیث میں اس کا ذکر نہیں ہے لیکن ہر بات کا ہر حدیث میں ذکر ہونا ضروری نہیں۔ اگر کسی بھی صحیح حدیث میں کسی بات کا ذکر ہو اور وہ واضح روایات کے منافی نہ ہو تو اس پر عمل واجب ہوتا ہے، لہٰذا یہ رفع الیدین بھی سنت ہے، اگرچہ امام شافعی رحمہ اللہ اس کے قائل نہیں۔ اگلی حدیث میں بھی اس رفع الیدین کا اثبات ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، حدیث: ۸۷۷ کے فوائد و مسائل)