سنن النسائي - حدیث 1173

كِتَابُ التَّطْبِيقِ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ التَّشَهُّدِ صحيح أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو قُدَامَةَ السَّرْخَسِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ الْأَشْعَرِيَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَعَلَّمَنَا سُنَّتَنَا وَبَيَّنَ لَنَا صَلَاتَنَا فَقَالَ أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا قَالَ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُجِبْكُمْ اللَّهُ وَإِذَا كَبَّرَ الْإِمَامُ وَرَكَعَ فَكَبِّرُوا وَارْكَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْكَعُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْكَ بِتِلْكَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ يَسْمَعْ اللَّهُ لَكُمْ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ إِذَا كَبَّرَ الْإِمَامُ وَسَجَدَ فَكَبِّرُوا وَاسْجُدُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْكَ بِتِلْكَ فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ فَلْيَكُنْ مِنْ أَوَّلِ قَوْلِ أَحَدِكُمْ أَنْ يَقُولَ التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1173

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان ایک اور قسم کا تشہد حضرت (ابو موسیٰ) اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا۔ ہمیں ہمارے طریقے بتائے اور ہماری نماز ہمارے لیے بیان فرمائی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اپنی صفیں سیدھی اور درست کرو۔ پھر تم میں سے ایک آدمی تمھاری امامت کرائے۔ جب وہ اللہ اکبر کہے تو تم اللہ اکبر کہو اور جب وہ ولاالضالین کہے تو تم آمین کہو۔ اللہ تعالیٰ تم سے قبول فرمائے گا۔ جب وہ تکبیر کہہ کر رکوع کرے تو تم بھی تکبیر کہہ کر رکوع کرو۔ امام تم سے پہلے رکوع کو جاتا ہے اور پہلے سر اٹھاتا ہے۔ یہ تاخیر اس سبقت کے بدلے میں ہے۔ اور جب وہ (سمع اللہ لمن حمدہ) کہے تو تم [ربنا ولک الحمد] کہو۔ اللہ تعالیٰ تمھاری (حمد) سنے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی ارشاد فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کی بات سنتا ہے جو اس کی تعریف کرتا ہے۔ پھر جب امام اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کرتا ہے تو تم بھی اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کرو۔ امام تم سے پہلے سجدے کو جاتا ہے اور پہلے سر اٹھاتا ہے۔ یہ تاخیر اس سبقت کے بدلے میں ہے۔ پھر جب امام قعدے میں ہو تو تم میں سے ہر آدمی کو سب سے پہلے یہ کہنا چاہیے: [التحیات الطیبات ……… ورسولہ] ’’تمام پاکیزہ آداب اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں، دعائیں اور نمازیں بھی۔ اے نبی! آپ پر اللہ تعالیٰ کا سلام، رحمت اور برکتیں ہوں۔ ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلام ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘