سنن النسائي - حدیث 1163

كِتَابُ التَّطْبِيقِ كَيْفَ التَّشَهُّدُ الْأَوَّلُ صحيح أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ عَنْ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَقُولَ إِذَا جَلَسْنَا فِي الرَّكْعَتَيْنِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1163

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان پہلا تشہد کیسے پڑھا جائے؟ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی کہ جب ہم دو رکعتوں کے بعد بیٹھیں تو یہ پڑھیں: [التحیات للہ …… و رسولہ] ’’تمام آداب (قولی عبادات)، دعائیں (یا بدنی عبادات) اور اچھے افعال و کلمات (یا مالی عبادات) اللہ تعالٰ کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے سلامتی، رحمت اور برکتیں ہوں۔ ہم پر اور اللہ کے دوسرے تمام نیک بندوں پر سلامتی ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘
تشریح : (۱) [التحیات، الصلوات، الطیبات] ک معاین کے بارے میں تفصیل کے لیے دیکھیے: حدیث نمبر ۱۰۶۵ کا فائدہ نمبر ۳۔ (۲) معلوم ہوا پہلے تشہد میں اتنا پڑھ لینا بھی کافی ہے، تاہم نوافل میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تشہد میں درود شریف کا پڑھنا بھی ثابت ہے، اس لیے پہلے تشہد میں بھی درود شریف کا پڑھنا مستحب ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، تفسیر ’’احسن البیان‘‘ میں (ان اللہ و ملائکتہ یصلون علی النبی……… الایۃ) (الاحزاب ۵۶:۳۳) کی تفسیر) باقی رہیں دعائیں تو اس کا محل نماز کا آخری تشہد ہے۔ (۱) [التحیات، الصلوات، الطیبات] ک معاین کے بارے میں تفصیل کے لیے دیکھیے: حدیث نمبر ۱۰۶۵ کا فائدہ نمبر ۳۔ (۲) معلوم ہوا پہلے تشہد میں اتنا پڑھ لینا بھی کافی ہے، تاہم نوافل میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تشہد میں درود شریف کا پڑھنا بھی ثابت ہے، اس لیے پہلے تشہد میں بھی درود شریف کا پڑھنا مستحب ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، تفسیر ’’احسن البیان‘‘ میں (ان اللہ و ملائکتہ یصلون علی النبی……… الایۃ) (الاحزاب ۵۶:۳۳) کی تفسیر) باقی رہیں دعائیں تو اس کا محل نماز کا آخری تشہد ہے۔