سنن النسائي - حدیث 1158

كِتَابُ التَّطْبِيقِ بَاب كَيْفَ الْجُلُوسُ لِلتَّشَهُّدِ الْأَوَّلِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ مِنْ سُنَّةِ الصَّلَاةِ أَنْ تُضْجِعَ رِجْلَكَ الْيُسْرَى وَتَنْصِبَ الْيُمْنَى

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1158

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان پہلے تشہد میں کیسے بیٹھا جائے؟ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: تحقیق نماز میں (بیٹھنے کا) طریقہ یہ ہے کہ تو اپنا بایاں پاؤں بچھائے اور دایاں پاؤں کھڑا کرے۔
تشریح : (۱) حدیث میں پہلے یا دوسرے تشہد کی تخصیص نہیں، اسی لیے احناف ہر تشہد میں اسی طرح بیٹھنے کے قائل ہیں مگر دیگر صحیح روایات میں آخری تشہد کی الگ کیفیت ہے جسے تورک کہتے ہیں۔ دیکھیے: (صحیح البخاری، الاذان، حدیث: ۸۲۸) تورک کی تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۲۶۳ اور اس کا فائدہ۔ بنابریں اس طریقے کو پہلے تشہد پر محمول کیا جائے گا۔ یہی مصنف رحمہ اللہ کا مقصود ہے (۲) عبادات وغیرہ میں صحابی کا کسی فعل کو سنت کہنا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی قول و فعل ہی کا بیان ہوتا ہے، لہٰذا حجت ہے۔ (۱) حدیث میں پہلے یا دوسرے تشہد کی تخصیص نہیں، اسی لیے احناف ہر تشہد میں اسی طرح بیٹھنے کے قائل ہیں مگر دیگر صحیح روایات میں آخری تشہد کی الگ کیفیت ہے جسے تورک کہتے ہیں۔ دیکھیے: (صحیح البخاری، الاذان، حدیث: ۸۲۸) تورک کی تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۲۶۳ اور اس کا فائدہ۔ بنابریں اس طریقے کو پہلے تشہد پر محمول کیا جائے گا۔ یہی مصنف رحمہ اللہ کا مقصود ہے (۲) عبادات وغیرہ میں صحابی کا کسی فعل کو سنت کہنا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی قول و فعل ہی کا بیان ہوتا ہے، لہٰذا حجت ہے۔