سنن النسائي - حدیث 1124

كِتَابُ التَّطْبِيقِ نَوْعٌ آخَر صحيح أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ وَسُجُودِهِ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي يَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1124

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان (سجدے میں) ایک اور قسم کی دعا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں یہ دعا پڑھتے تھے: [سبحانک اللھم! ربنا و بحمدک اللھم! اغفرلی] ’’اے اللہ! ہمارے رب! تو ہر قسم کے عیوب و نقائص سے پاک ہے اور ہر قسم کی خوبیوں اور تعریفوں والا ہے۔ اے اللہ! مجھے معاف فرما۔‘‘ آپ قرآن پر عمل فرماتے تھے۔
تشریح : بعض نسخوں میں اس دعا میں آخری لفظ [اللھم اغفرلی] نہیں ہے۔ اس لحاظ سے یہ پچھلی حدیث کی دعا سے مختلف ہے۔ ہمارے نسخے کے لحاظ سے دونوں میں کوئی فرق نہیں جب کہ فرق ہونا چاہیے تاکہ ’’اور قسم کی دعا‘‘ بن سکے۔ واللہ اعلم۔ بعض نسخوں میں اس دعا میں آخری لفظ [اللھم اغفرلی] نہیں ہے۔ اس لحاظ سے یہ پچھلی حدیث کی دعا سے مختلف ہے۔ ہمارے نسخے کے لحاظ سے دونوں میں کوئی فرق نہیں جب کہ فرق ہونا چاہیے تاکہ ’’اور قسم کی دعا‘‘ بن سکے۔ واللہ اعلم۔