كِتَابُ التَّطْبِيقِ بَاب الْأَمْرِ بِإِتْمَامِ السُّجُود صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتِمُّوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ خَلْفِ ظَهْرِي فِي رُكُوعِكُمْ وَسُجُودِكُمْ
کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان
سجدہ مکمل کرنے کا حکم ہے
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’رکوع اور سجدہ مکمل کرو۔ اللہ کی قسم! میں تمھیں اپنے پیچھے تمھارے رکوع اور سجدے میں دیکھتا ہوں۔‘‘
تشریح :
(۱)رکوع اور سجدہ نماز کی جان ہیں۔ انھیں پورے پداب و سنن سمیت ادا کرنا انھیں مکمل کرنا ہے۔ اعتدال و اطمینان اختیار کیا جائے۔ سجدے کو کھلا کیا جائے۔ تسبیحات و اذکار خشوع و خضوع سے کیے جائیں۔ (۲) رکوع اور سجدے کی حالت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیچھے مقتدیوں کو دیکھ لینا، آپ کا معجزہ تھا۔ بعض نے اسے کنکھیوں سے دیکھنے سے تعبیر کیا ہے لیکن یہ صحیح نہیں۔ کنکھیوں سے زیادہ دور تک نہیں دیکھا جا سکتا، جب کہ آپ کا فرمان مطلق ہے، یعنی سب نمازیوں کو آپ دیکھ سکتے تھے، صرف چند افراد کو نہیں۔
(۱)رکوع اور سجدہ نماز کی جان ہیں۔ انھیں پورے پداب و سنن سمیت ادا کرنا انھیں مکمل کرنا ہے۔ اعتدال و اطمینان اختیار کیا جائے۔ سجدے کو کھلا کیا جائے۔ تسبیحات و اذکار خشوع و خضوع سے کیے جائیں۔ (۲) رکوع اور سجدے کی حالت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیچھے مقتدیوں کو دیکھ لینا، آپ کا معجزہ تھا۔ بعض نے اسے کنکھیوں سے دیکھنے سے تعبیر کیا ہے لیکن یہ صحیح نہیں۔ کنکھیوں سے زیادہ دور تک نہیں دیکھا جا سکتا، جب کہ آپ کا فرمان مطلق ہے، یعنی سب نمازیوں کو آپ دیکھ سکتے تھے، صرف چند افراد کو نہیں۔