كِتَابُ التَّطْبِيقِ السُّجُودُ عَلَى الْجَبِين صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ بَصُرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَبِينِهِ وَأَنْفِهِ أَثَرُ الْمَاءِ وَالطِّينِ مِنْ صُبْحِ لَيْلَةِ إِحْدَى وَعِشْرِينَ مُخْتَصَرٌ
کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان
ماتھے پر سجدہ
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے منقول ہے، فرمایا: (رمضان المبارک کی) اکیسویں رات کی صبح کو میری آنکھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ماتھے اور ناک پر پانی اور مٹی، یعنی کیچڑ کے نشانات دیکھے۔ یہ روایت مختصر ہے۔
تشریح :
سجدے میں ماتھے کا زمین پر لگنا ضروری ہے کیونکہ سجدے کے معنی ہی ماتھا زمین پر رکھنا ہیں، الا یہ کہ کوئی عذر ہو، مثلاً: پھوڑا پھنسی ہو یا کمر یا سر میں تکلیف ہو یا آنکھ کا آپریشن کرایا ہو یا اس کے علاوہ جو چیزی بھی ماتھا زمین پر رکھنے سے مانع ہو۔
سجدے میں ماتھے کا زمین پر لگنا ضروری ہے کیونکہ سجدے کے معنی ہی ماتھا زمین پر رکھنا ہیں، الا یہ کہ کوئی عذر ہو، مثلاً: پھوڑا پھنسی ہو یا کمر یا سر میں تکلیف ہو یا آنکھ کا آپریشن کرایا ہو یا اس کے علاوہ جو چیزی بھی ماتھا زمین پر رکھنے سے مانع ہو۔