سنن النسائي - حدیث 1041

كِتَابُ التَّطْبِيقِ النَّهْيُ عَنْ الْقِرَاءَةِ فِي الرُّكُوعِ صحيح أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ نَهَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْقَسِّيِّ وَالْحَرِيرِ وَخَاتَمِ الذَّهَبِ وَأَنْ أَقْرَأَ وَأَنَا رَاكِعٌ وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَى وَأَنْ أَقْرَأَ رَاكِعًا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1041

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان باب: رکوع میں قرآن مجید پڑھنے کی ممانعت حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قسی اور ریشمی کپڑے اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے روکا ہے اور اس بات سے بھی کہ میں رکوع کی حالت میں قرآن مجید پڑھوں۔
تشریح : (۱) قسی کپڑے سے مراد قس (مصر کی ایک بستی) میں بنائے گئے کپڑے ہیں جن میں ریشمی پٹیاں ہوتی تھیں یا جن کا تانا ریشم سے ہوتا تھا اور بانا سوتی۔ چونکہ اس میں ریشم کافی مقدار میں ہوتا تھا، لہٰذا اس سے بھی منع فرما دیا، البتہ اگر ایک آدھ پٹی ریشم کی ہو تو کوئی حرج نہیں، مثلاً: صرف مردوں کے لیے ہے۔ عورتوں کے لیے ریشم اور سونا پہننا جائز ہے۔ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [احل الذھب والحریر لاناث امتی وحرم علی ذکورھا] ’’سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال کر دیا گیا ہے اور مردوں پر حرام۔‘‘ (جامع الترمھذي، اللباس، حدیث:۱۷۲۰، و سنن النسائی، الزیینۃ، حدیث: ۵۱۵۱، واللفظ لہ) (۱) قسی کپڑے سے مراد قس (مصر کی ایک بستی) میں بنائے گئے کپڑے ہیں جن میں ریشمی پٹیاں ہوتی تھیں یا جن کا تانا ریشم سے ہوتا تھا اور بانا سوتی۔ چونکہ اس میں ریشم کافی مقدار میں ہوتا تھا، لہٰذا اس سے بھی منع فرما دیا، البتہ اگر ایک آدھ پٹی ریشم کی ہو تو کوئی حرج نہیں، مثلاً: صرف مردوں کے لیے ہے۔ عورتوں کے لیے ریشم اور سونا پہننا جائز ہے۔ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [احل الذھب والحریر لاناث امتی وحرم علی ذکورھا] ’’سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال کر دیا گیا ہے اور مردوں پر حرام۔‘‘ (جامع الترمھذي، اللباس، حدیث:۱۷۲۰، و سنن النسائی، الزیینۃ، حدیث: ۵۱۵۱، واللفظ لہ)