سنن النسائي - حدیث 1034

كِتَابُ التَّطْبِيقِ نَسْخُ ذَلِكَ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ رَكَعْتُ فَطَبَّقْتُ فَقَالَ أَبِي إِنَّ هَذَا شَيْءٌ كُنَّا نَفْعَلُهُ ثُمَّ ارْتَفَعْنَا إِلَى الرُّكَبِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1034

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان باب: تطبیق کی منسوخی حضرت مصعب بن سعد سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رکوع میں تطبیق کی تو میرے والد محترم نے فرمایا: یہ کام ہم پہلے کیا کرتے تھے، پھر ہمیں گھٹنوں کے اوپر ہاتھ رکھنے کے لیے کہا گیا۔
تشریح : (۱) شریعت میں نسخ جائز ہے، یعنی پہلے ایک کام کرنے کا حکم دیا گیا اور بعد میں اسے دوسرے حکم کے ذریعے سے منسوخ کر دیا گیا۔ (۲) تطبیق منسوخ ہے۔ (۳) ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا مشروع ہے۔ (۴) دوران نماز میں آدمی کو بتلایا جا سکتا ہے کہ ایسے نہ کرو بلکہ سنت طریقہ اس طرح ہے۔ (۵) حسب استطاعت منکر کو ہاتھ سے روکنا چاہیے۔ (۱) شریعت میں نسخ جائز ہے، یعنی پہلے ایک کام کرنے کا حکم دیا گیا اور بعد میں اسے دوسرے حکم کے ذریعے سے منسوخ کر دیا گیا۔ (۲) تطبیق منسوخ ہے۔ (۳) ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا مشروع ہے۔ (۴) دوران نماز میں آدمی کو بتلایا جا سکتا ہے کہ ایسے نہ کرو بلکہ سنت طریقہ اس طرح ہے۔ (۵) حسب استطاعت منکر کو ہاتھ سے روکنا چاہیے۔