كِتَابُ التَّطْبِيقِ بَابُ التَطْبِيْقِ صحيح أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ فَقَامَ فَكَبَّرَ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ طَبَّقَ يَدَيْهِ بَيْنَ رُكْبَتَيْهِ وَرَكَعَ فَبَلَغَ ذَلِكَ سَعْدًا فَقَالَ صَدَقَ أَخِي قَدْ كُنَّا نَفْعَلُ هَذَا ثُمَّ أُمِرْنَا بِهَذَا يَعْنِي الْإِمْسَاكَ بِالرُّكَبِ
کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان
باب: رکوع کے دوران میں تطبیق کرنا
حضرت علقمہ سے منقول ہے، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز سکھلائی۔ پھر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اٹھے اور اللہ أکبر کہا۔ جب رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پھنسا کر ہاتھوں کو گھٹنوں کے درمیان رکھ لیا۔ یہ بات حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو پہنچی تو انھوں نے فرمایا، میرے بھائی (ابن مسعود) نے سچ کہا مگر ہم یہ کام پہلے کیا کرتے تھے، پھر (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے) ہمیں گھٹنے پکڑنے کا حکم دیا گیا۔
تشریح :
اس طریقے کو تطبیق کہتے ہیں جو کہ منسوخ ہے۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو پتہ نہ چلا، اس لیے وہ یہ کرتے تھے مگر فقہائے امت میں سے کسی نے ان کی یہ ببات تسلیم نہیں کی حتی کہ احناف نے بھی جو کہ عموماً ان کی بات رد نہیں کرتے۔
اس طریقے کو تطبیق کہتے ہیں جو کہ منسوخ ہے۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو پتہ نہ چلا، اس لیے وہ یہ کرتے تھے مگر فقہائے امت میں سے کسی نے ان کی یہ ببات تسلیم نہیں کی حتی کہ احناف نے بھی جو کہ عموماً ان کی بات رد نہیں کرتے۔