سنن النسائي - حدیث 101

صِفَةُ الْوُضُوءِ مَسْحُ الْأُذُنَيْنِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ أَيُّوبَ الطَّالَقَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ غَرْفَةٍ وَاحِدَةٍ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّةً مَرَّةً وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَأُذُنَيْهِ مَرَّةً قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ وَأَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ ابْنَ عَجْلَانَ يَقُولُ فِي ذَلِكَ وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 101

کتاب: وضو کا طریقہ کانوں کا مسح کرنا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے دیکھا، چنانچہ آپ نے ہاتھ دھوئے، پھر آپ نے ایک چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور ایک بار اپنا چہرہ دھویا اور اپنے دونوں بازو ایک ایک دفعہ دھوئے اور اپنے سر اور دونوں کانوں کا ایک دفعہ مسح کیا۔ (راویٔ حدیث) عبدالعزیز کہتے ہیں: مجھے ابن عجلان سے سننے والے نے خبر دی کہ اس حدیث میں یہ الفاظ بھی ہیں: ’’اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔‘‘
تشریح : (۱) [من غرفۃ واحدۃ] ’’ایک چلو سے‘‘۔ اس سے وصل ثابت ہوتا ہے جو کہ مسنون ہے، اگرچہ احناف اسے سنت نہیں سمجھتے۔ جس کی تفصیل حدیث: ۹۳ کے فوائد میں گزر چکی ہے۔ (۲) اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اگر اعضائے وضو کو ایک ایک مرتبہ دھویا جائے تو بھی وضو مکمل ہے۔ (۱) [من غرفۃ واحدۃ] ’’ایک چلو سے‘‘۔ اس سے وصل ثابت ہوتا ہے جو کہ مسنون ہے، اگرچہ احناف اسے سنت نہیں سمجھتے۔ جس کی تفصیل حدیث: ۹۳ کے فوائد میں گزر چکی ہے۔ (۲) اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اگر اعضائے وضو کو ایک ایک مرتبہ دھویا جائے تو بھی وضو مکمل ہے۔