كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، مُنْذُ حِينٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنَّ مَيْمُونَةَ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ دَاجِنَةً كَانَتْ لِبَعْضِ نِسَاءِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَمَاتَتْ. فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ؟»
کتاب: حیض کا معنی و مفہوم مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہے: ابن جریج نے عمرو بن دینار سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ ابن عباس سے روایت کی کہ حضرت میمونہؓ نے انہیں بتایا کہ ایک بکری، جو رسول اللہﷺ کی ایک بیوی کی تھی، مر گئی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس کا چمڑا اتار کر اس سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا!‘‘