صحيح مسلم - حدیث 6948

كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ بَابُ أَكْثَرُ أَهْلِ الْجَنَّةِ الْفُقَرَاءُ وَأَكْثَرُ أَهْلِ النَّارِ النِّسَاءُ وَبَيَانِ الْفِتْنَةِ بِالنِّسَاءِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي مَسْلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا نَضْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ وَإِنَّ اللَّهَ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا فَيَنْظُرُ كَيْفَ تَعْمَلُونَ فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاءَ فَإِنَّ أَوَّلَ فِتْنَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ فِي النِّسَاءِ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ بَشَّارٍ لِيَنْظُرَ كَيْفَ تَعْمَلُونَ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 6948

کتاب: ذکر الٰہی‘دعا ‘توبہ اور استغفار باب: اہل جنت میں اکثریت فقراء کی اور اہل دوزخ میں اکثریت عورتوں کی ہو گی اور عورتوں کے ذریعے آزمائش ہوتی ہے۔ محمد بن مثنیٰ اور محمد بن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابوسلمہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے ابونضرہ سے سنا، وہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کر رہے تھے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بلاشبہ دنیا بہت میٹھی اور ہری بھری ہے اور اللہ تعالیٰ اس میں تمہیں (تم سے پہلے والوں کا) جانشیں بنانے والا ہے، پھر وہ دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو، لہذا تم دنیا (میں کھو جانے سے) بچتے رہنا اور عورتوں (کے فتنے میں مبتلا ہونے سے) بچ کر رہنا، اس لیے کہ بنی اسرائیل میں سب سے پہلا فتنہ عورتوں (کے معاملے) میں تھا۔" اور بشار کی حدیث میں ہے: "تاکہ وہ دیکھے کہ تم کس طرح عمل کرتے ہو۔"