كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ بَابُ أَكْثَرُ أَهْلِ الْجَنَّةِ الْفُقَرَاءُ وَأَكْثَرُ أَهْلِ النَّارِ النِّسَاءُ وَبَيَانِ الْفِتْنَةِ بِالنِّسَاءِ صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ كَانَ لِمُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ امْرَأَتَانِ فَجَاءَ مِنْ عِنْدِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ الْأُخْرَى جِئْتَ مِنْ عِنْدِ فُلَانَةَ فَقَالَ جِئْتُ مِنْ عِنْدِ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَقَلَّ سَاكِنِي الْجَنَّةِ النِّسَاءُ
کتاب: ذکر الٰہی‘دعا ‘توبہ اور استغفار باب: اہل جنت میں اکثریت فقراء کی اور اہل دوزخ میں اکثریت عورتوں کی ہو گی اور عورتوں کے ذریعے آزمائش ہوتی ہے۔ معاذ نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابوتیاح سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مطرف بن عبداللہ کی دو بیویاں تھیں، وہ ایک بیوی کے پاس سے آئے تو دوسری نے کہا: تم فلاں عورت (دوسری بیوی کا نام لیا) کے پاس سے آئے ہو؟ انہوں نے کہا: میں حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کے پاس سے (بھی ہو کر) آیا ہوں اور انہوں نے ہمیں یہ حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جنت میں رہنے والوں میں سب سے کم تعداد عورتوں کی ہے۔"