كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ لَعْنِ الدَّوَابِّ وَغَيْرِهَا صحيح حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ بَيْنَمَا جَارِيَةٌ عَلَى نَاقَةٍ عَلَيْهَا بَعْضُ مَتَاعِ الْقَوْمِ إِذْ بَصُرَتْ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَضَايَقَ بِهِمْ الْجَبَلُ فَقَالَتْ حَلْ اللَّهُمَّ الْعَنْهَا قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُصَاحِبْنَا نَاقَةٌ عَلَيْهَا لَعْنَةٌ
کتاب: حسن سلوک‘صلہ رحمی اور ادب سواری وغیرہ کے جانوروں پر لعنت کرنے کی ممانعت یزید بن زریع نے کہا: ہمیں تیمی نے ابوعثمان سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک باندی ایک اونٹنی پر سوار تھی جس پر لوگوں کا کچھ سامان بھی لدا ہوا تھا، اچانک اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، اس وقت پہاڑ (کے درے نے) گزرنے والوں کا راستہ تنگ کر دیا تھا۔ اس باندی نے (اونٹنی کو تیز کرنے کے لیے زور سے) کہا: چل (تیز چلو تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب پہنچ جائیں، جب وہ اونٹنی تیز نہ ہوئی تو کہنے لگی: ) اے اللہ! اس پر لعنت بھیج (حضرت ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ نے) کہا: تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ اونٹنی جس پر لعنت ہو ہمارے ساتھ (شریک سفر) نہ ہو۔"