مُقَدِّمَةُ الکِتَابِ لِلإِمَامِ مُسلِمِ رَحِمَهُ الله - بَابُ في أَنَّ الْإِسْنَادَ مِنَ الدِّينِ وأن الرواية لا تكون إلا عن الثقات وأن جرح الرواة بما هو فيهم جائز بل واجب وأنه ليس من الغيبة المحرمة بل من الذب عن الشريعة المكرمة صحيح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ رَقَبَةَ، «أَنَّ أَبَا جَعْفَرٍ الْهَاشِمِيَّ الْمَدَنِيَّ، كَانَ يَضَعُ أَحَادِيثَ كَلَامَ حَقٍّ، وَلَيْسَتْ مِنْ أَحَادِيثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ يَرْوِيهَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم
مقدمہ صحیح مسلم ۔ اسناد دین میں سے ہے، (حدیث کی) روایت صرف ثقہ راویوں سے ہو سکتی ہے۔ راویوں میں پائی جانے والی بعض کمزوریوں، کوتاہیوں کی وجہ سے ان پر جرح جائز ہی نہیں بلکہ واجب ہے، یہ غیبت میں شامل نہیں جو حرام ہے بلکہ یہ تو شریعت مکرمہ کا دفاع ہے۔ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ، حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ رَقَبَۃَ، «أَنَّ أَبَا جَعْفَرٍ الْہَاشِمِیَّ الْمَدَنِیَّ، کَانَ یَضَعُ أَحَادِیثَ کَلَامَ حَقٍّ، وَلَیْسَتْ مِنْ أَحَادِیثِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَکَانَ یَرْوِیہَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ»جریر نے رقبہ (بن مسقلہ بن عبد اللہ عبدی کوفی جلیل القدر تابعی) سے روایت کی کہ ابو جعفر (عبد اللہ بن مسعود بن عون بن جعفر بن ابی طالب) ہاشمی مدائنی احادیث گھڑا کرتا تھا، سچائی ( یا حکمت) پر مبنی کلام (پیش کرتا) وہ کلام رسول اللہﷺ کے فرامین میں سے نہ ہوتا تھا لیکن اسے وہ رسول اللہﷺ سے روایت کرتا تھا