صحيح مسلم - حدیث 5885

كِتَابُ الشِّعْرِ باب:في انشاد الاشعار وبيان اشعر الكلمة و ذم الشعر صحيح حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، كِلَاهُمَا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ: ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَدِفْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا، فَقَالَ: «هَلْ مَعَكَ مِنْ شِعْرِ أُمَيَّةَ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ شَيْءٌ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «هِيهْ» فَأَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: «هِيهْ» ثُمَّ أَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: «هِيهْ» حَتَّى أَنْشَدْتُهُ مِائَةَ بَيْتٍ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 5885

کتاب: شعروشاعری کابیان شعر سننا سنانا،شعر میں کہی گئی عمدہ ترین بات ،اور (برے)شعر کی مذمت عمرو ناقد اور ابن ابی عمر،دونوں نے ابن عیینہ سے روایت کی۔ابن ابی عمر نے کہا : ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، ابرا ہیم بن میسرہ سے روایت ہے ،انھوں نے عمرو بن شرید سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہا : ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوار ہوا تو آپ نے فرما یا :" کیا تمھیں امیہ بن ابی صلت کے شعروں میں سے کچھ یاد ہے؟"میں نے عرض کی، جی ہاں ۔آپ نے فرما یا :" تو لا ؤ(سناؤ۔)میں نے آپ کو ایک شعر سنایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :"اور سناؤ ۔"میں نے ایک اور شعر سنا یا ۔آپ نے فر ما یا :" اور سناؤ ۔"میں نے ایک اور شعر سنایا ۔آپ نے فر ما یا :" اورسناؤ۔" یہاں تک کہ میں نے آپ کو ایک سواشعار سنا ئے۔